ہر اندھیری رات میں آنکھوں کا تارا شکر ہے

ہر اندھیری رات میں آنکھوں کا تارا شکر ہے ہر مصیبت پر دل غمگیں پکارا شکر ہے ہے زمیں سےآسماں تک خواہشوں کی سلطنت دوسری جانب چلو جس کا کنارہ شکر ہے ہر قدم پر اک نئی قوت نئی تعبیر دے ہم گناہگاروں فقیروں کا سہارا شکر ہے شکر ہے سر پر اٹھانا ہی نہیں مزید پڑھیں

ذیشان: بچوں کا ناول قسط 19 اظہر نیاز(آخری قسط)

بلی آنکھوں والے نے اپنے سکیورٹی گارڈ کو اشارہ کیا جاؤ ذیشان کو لے اؤ. تھوڑی دیر بعد واکی ٹاکی پر سکورٹی گارڑ کی آواز سنائی دی. باس ! ذیشان تو وہاں نہیں ہے اور مجھے مسٹرآغا کے آدمیوں نے پکڑ لیا ہے. ذیشان وہاں نہیں ہے یس باس تو اس کا مطلب یہ ہے مزید پڑھیں

ذیشان: بچوں کا ناول قسط 18 اظہر نیاز

ذیشان نے اپنے پاؤں زمین پر رکھے تو کتوں نے بنگلے کو سر پر اٹھا لیا. رات کی خاموشی میں ان کے بھونکنے کی آوازوں نے ذیشان کو دہلا دیا. قریب تھا کہ وہ بے ہوش ہو کر گر پڑتا یا رونے لگتا لیکن اس نے اللہ سے دعا مانگی یا اللہ مجھے حوصلہ دے مزید پڑھیں

ذیشان: بچوں کا ناول قسط 17 اظہر نیاز

اندھیرا پھیل چکا تھا طارق اور ذیشان تخریب کاروں کے ہیڈ کوارٹر کے گرد گھوم رہے تھے کہ انہوں نے دیکھا کہ آج اس بنگلے میں ضرورت سے زیادہ ہی آمد و رفت ہے. گاڑیاں آرہی تھیں. ہر گاڑی کی آمد پر دروازہ کھلتا .بہت احتیاط سے گاڑی کے اندر بیٹھے ہوئے شخص کو چیک مزید پڑھیں

ذیشان: بچوں کا ناول قسط 16 اظہر نیاز

دوسرے دن آغا صاحب نے پیغام بھجوا کر ذیشان کو بلوایا اور ایس انسپکٹر احمد کے بارے میں پوچھا کہ کیا اس کے قتل میں کسی طریقے سے بھی اس کا ہاتھ تو نہیں کیونکہ اس کی جیب سے جو خط ملا ہے وہ ذیشان کے ہاتھ کا لکھا ہوا ہے. آغا صاحب نے ذیشان مزید پڑھیں