ہر اندھیری رات میں آنکھوں کا تارا شکر ہے ہر مصیبت پر دل غمگیں پکارا شکر ہے ہے زمیں سےآسماں تک خواہشوں کی سلطنت دوسری جانب چلو جس کا کنارہ شکر ہے ہر قدم پر اک نئی قوت نئی تعبیر دے ہم گناہگاروں فقیروں کا سہارا شکر ہے شکر ہے سر پر اٹھانا ہی نہیں مزید پڑھیں
زمرہ: چاہنے والوں کو رونا چاہئے
شاعری کی کتاب
چاہنے والوں کو رونا چاہئے شاعری اظہر نیاز-8
چاہنے والوں کو رونا چاہئے شاعری اظہر نیاز-7
چاہنے والوں کو رونا چاہئے شاعری اظہر نیاز-6
چاہنے والوں کو رونا چاہئے شاعری اظہر نیاز-5
چاہنے والوں کو رونا چاہئے شاعری اظہر نیاز‒4
چاہنے والوں کو رونا چاہئے شاعری اظہر نیاز‒3
چاہنے والوں کو رونا چاہئے شاعری اظہر نیاز‒2
چاہنے والوں کو رونا چاہئے شاعری اظہر نیاز-1
اپنی والدہ کے نام اظہر نیاز
جس کی ایک دعا کی خاطر سارے حرف زبان بھی دے دوں تو بھی کم ہے جس کے اک آنسو کے بدلے میں اپنی یہ جان بھی دے دوں تو بھی کم ہے