۔۔۔ ہر اندھیری رات میں آنکھوں کا تارا شُکر ہے ہر مصیبت پر دلِ غمگیں پکارا شُکر ہےمکمل یہاں
زمرہ: شاعری
اظہر نیاز کی شاعری سے انتخاب
چڑیا بولی چوں چوں چوں: اظہر نیاز
چڑیا بولی چوں چوں چوں کوا بولا کاں کاں کاں سورج بولا صبح ہوئی مینڈک بولا چپ ہو جا پھولوں سے خوشبو بولی دیکھو شبنم روٹھ چلی جلدی سے اسکول چلو با با بولے ببلو کو پاں پاں کرتی بولی کار ببلو بولا میں تیار
اور میں بول گیا جھوٹ : اظہر نیاز
کبھی لگتا ہے کوئی ہے کہیں تو کبھی لگتا ہے نہیں دور ، یہیں تو روکتے رہ گئے سب لوگ نہ جاو اس طرف اور میں تیرے تجسس میں ہوا گم ، وہیں تو میں نے کہنا تھا محبت ہے مجھے —- اور —- اور میں بول گیا جھوٹ—– نہیں تو
ہاں کبھی ہوتی تھی
یہ دکھ تو آنے جانے کے لئے ہیں : اظہر نیاز
کھلی کھڑکی
سمندر ہوں کہ صحرا ہوں
سمندر ہوں کہ صحرا ہوں یہ جنگل ہوں کہ دریا ہوں سبھی کہتے ہیں سب اس کا کمال اس کا سبب اس کا زمین و آسماں بولیں وہ رب اس کا وہ رب اس کا اگر اظہار کرنا ہو ہوا دیتی ہے خوش خبری اگر انکار کرنا ہو ہوا دیتی ہے بے خبری اظہر نیاز